مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دنیائے اسلام کے مایہ ناز کمانڈروں شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کی پہلی برسی کے موقع پر بغداد کے تحریر اسکوائر پر لاکھوں عراقی شہریوں نے جمع ہوکر شہید سلیمانی ، شہید ابو مہدی مہندس اور ان کے ساتھ شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اطلاعات کے مطابق عراق کے مختلف علاقوں سے بغداد کے تحریر اسکوائر پر کئی ملین عراقی شہری شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کی پہلی برسی منانے کے لئے جمع ہوئے ہیں ۔ شہداء کی برسی میں شریک عراقی شہریوں نے عراق سے امریکہ کی دہشت گرد فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ اور خطے میں امریکی مظالم کے خلاف نعرے لگائے۔
اس عظيم الشان اجتماع سے الفتح اتحاد پارٹی کے سربراہ ہادی العامری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہید کمانڈروں کے راستے پر گامزن رہیں گے، ہم خطے کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کے بہیمانہ اور بزدلانہ قتل میں ملوث مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
عراقی پارلیمنٹ کے نمائندے فاضل جابر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہماری قومی حاکمیت میں مداخلت کررہا ہے اور ہم اپنی قومی حاکمیت کو واپس لینے تک جد و جہد جاری رکھیں گے۔
عراق کی نجباء تنظيم کے سربراہ شیخ علی اسدی نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس صرف دو کمانڈر نہیں تھے بلکہ وہ دو سربازتھے اور اسلامی مزاحمت کی استقامت اور قوت کا مظہر تھے اور وہ دونوں ایک دوسرے کے اتنے قریب تھے کہ دونوں باہم درجہ شہادت پر بھی فائز ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق بغداد کے التحریر اسکوائر پر موجود اجتماع سے خطاب کرنے والے عراقی رہنماؤں نے عراق سے امریکہ کی دہشت گرد فوج کے فوری انخلاء کا مطالبہ کرتے ہوئے شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کے قتل میں ملوث مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔