مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا ہے کہ امریکا اور برطانیہ نے چندہفتے قبل پاکستان کا نام دہشت گردوں کے معاون ملکوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لئے پیرس میں ہوئے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایف اے ٹی ایف نامی عالمی ادارے کے اجلاس میں ایک منصوبہ تیار کیا تھا لیکن انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے -
خواجہ آصف نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کا نام دہشت گردوں کی مدد کرنے والے ملکوں کی فہرست میں شامل نہیں کرایا جاسکا -ایف اے ٹی ایف ایک عالمی ادارہ ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی کرتا ہے -
یہ ادارہ اگرچہ غیر سرکاری ہے لیکن یہ گروپ سات کے رکن ملکوں کی ایما پر بنایا گیا ہے - اگر یہ ادارہ کسی ملک کا نام دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے ملکوں کی فہرست میں ڈال دیتا ہے تو بین الاقوامی سطح پر زرمبادلہ کی ترسیل میں اس ملک کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے -
پاکستانی وزیرخارجہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ امریکی قرارداد کے خلاف پاکستان کی محنت رنگ لائی اور پاکستان کے معاملے پر کوئی اتفاق نہیں ہوسکا ہے -
اس اجلاس میں پاکستان کو تین مہینے کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ منی لانڈرنگ کے قوانین میں سختی اور انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں موثرحکمت عملی اپنائے -
امریکا مسلسل پاکستان پر دہشت گردوں کی حمایت اور انہیں پناہ گاہیں مہیا کرانے کا الزامات لگاتا رہا ہے تاہم پاکستان نے ہمیشہ اس قسم کے الزامات کو مسترد کردیا ہے.
پیغام کا اختتام/