مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع بریگیڈئر جنرل امیر حاتمی نے ہندوستان میں بحر ہند کے ساحلی ممالک کے وزراء دفاع کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحر ہند میں فوجی اور عسکری سرگرمیوں میں اضافہ استعماری اور سامراجی طاقتوں کے مذموم منصوبے کا حصہ ہے۔
ایرانی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں ، دنیا نے واضح طور پر دیکھ لیا ہے کہ نااہل ، مغرور ، سرکش اور نفرت انگیز حکمرانوں نے برسر اقتدار آنے کے بعد دنیا کو کس طرح خطرناک صورتحال سے دوچار کردیا اور عالمی معاہدوں کو بھی توڑ دیا۔ لہذا بڑی طاقتوں اور نا اہل اور نفرت انگیز حکمرانوں پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کرنا، عالمی ادارہ صحت سے تعلقات ختم کرنا ، کورونا وائرس کے تباہ کن اثرات پر عدم توجہ اور گروپ 1+5 کے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر معاہدے کو ختم کرنے کی سلسلے میں کوششیں کرنا نااہل اور مغرور حکمراں کے چند نمایاں اقدامات ہیں ۔ ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حاتمی نے کہا: "ان کا سب سے گھناؤنے اقدام اور انتہائی گھناؤنی اقدام دہشت گردی کے خلاف جنگ کے قومی اور بین الاقوامی ہیروز کا بزدلانہ قتل ہے۔" جنرل شہید قاسم سلیمانی ، شہید ابو مہدی مہندس اور ان کے ساتھیوں کا بزدلانہ قتل ، اورایران کے ممتاز سائنس دان شہید ڈاکٹر فخری زادہ کا قتل دنیا کے مغرور ، نااہل اور ظالم حکمرانوں کے کارنامہ میں شامل ہے۔ جنرل حاتمی نے کہا کہ دنیا نے دیکھ لیا کہ دہشت گردی کے خلاف شام و عراق میں جنگ لڑنے والے ہیروزکی تشییع جنازہ میں عراق اور ایران میں کئي ملین افراد نے شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ نے عراقی حکومت کے سرکاری مہمان اور عراق کی رضاکار فورس کے نائب سربراہ کو شہید کرکے ثابت کردیا کہ امریکہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں بے جا اور غیر قانونی مداخلت کررہا ہے۔
ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ ہمیں بحر ہند کو امن و سلامتی کے بحر میں تبدیل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جبکہ عالمی سامراجی طاقتیں اپنے مفادات کے لئے بحر ہند کو فوجی اور عسکری بحر میں تبدیل کرنا چاہتی ہیں۔