مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق خود ساختہ صیہونی ریاست کے حکام کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائگی پر عائد پابندیاں ہٹائے جانے پر فلسطینیوں کا جم غفیر نماز جمعہ کے لیے قبلہ اول پہنچ گیا۔
اطلاعات کے مطابق مطابق صہیونی حکام نے 6 ہفتے بعد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا تھا،جس پر مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب شیخ عکرمہ صبری نے فلسطینی شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں نماز کے لیے حاضر ہوں۔
نماز جمعہ کے موقع پر 15ہزار سے زائد فلسطینیوں نے اپیل پر لبیک کہتے ہوئے بھرپور اجتماعیت کا مظاہرہ کیا۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں نمازیوں کی آمد کے بعد مسجد میں جگہ تنگ پڑ گئی۔
اس موقع پر خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ فلسطینی شہریوں نے جمعہ کے روز سویرے ہی مسجد اقصیٰ کا رخ کر لیا اور نماز کی ادائگی کے لیے جوق در جوق پہنچے۔
خطبہ جمعہ کے دوران مفتی شیخ محمد حسین نے نمازیوں سے کہا کہ وہ کورونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی حکام نے کورونا وبا سے لڑنے کے بہانے مسجد اقصیٰ تک رسائی منقطع کر دی تھی اور خدشہ ہے کہ اس عمل کو دوہرایا جائے گا۔
نمازیوں کی بڑی تعداد نے دنیا کو پیغام دے دیا ہے کہ مسجد اقصی کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
دوسری جانب قابض فوج نے اس دوران بھی چھیڑ چھاڑ جاری رکھی اور مختلف مقامات پر ناکے لگا کر مغربی کنارے کے رہائشیوں کو مسجد تک جانے کی اجازت نہیں دی۔ اس دوران 70 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج مختلف بہانوں سے فلسطینیوں کو تنگ کرتے رہتے ہیں اور کورونا وائرس کی آڑ میں انہیں اپنی مذموم کارروائیوں کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔