اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

ایران کے خلاف دشمنانہ اقدامات

ایران سے امریکہ کی دشمنی کے دائرے میں واشنگٹن نے ایران کے پانچ صنعتی گروہوں کے خلاف پابندیاں عائد کر دیں۔
خبر کا کوڈ: ۴۳
تاریخ اشاعت: 16:47 - January 05, 2018

ایران کے خلاف دشمنانہ اقداماتمقدس دفاع نیوز ایجنسی نے واشنگٹن سے فرانس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ  حکومت امریکہ نے جمعرات کے روز ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دیں اور اس سلسلے میں بیلسٹک میزائل پروگرام میں شمولیت کے الزام میں ایران کے پانچ صنعتی گروہوں کو بین الاقوامی مالی نظام سے خارج کر دیا۔
امریکی وزارت خزانہ کے اعلان کے مطابق نئی پابندیوں کے تحت امریکہ میں ان صنعتی گروہوں کے اثاثے منجمد کئے جانے کے ساتھ ساتھ ان کے ساتھ کسی بھی قسم کی تجارت پر پابندی لگادی گئی ہے اور امریکہ کے مالی نظام تک ان کی دسترسی کو ختم کر دیا جائے گا۔
اس سے قبل امریکی حکام نے کہا تھا کہ ایران میں حالیہ ہنگاموں کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ ایران کے حالیہ ہنگاموں کو ایٹمی معاہدے کے مستقبل کے بارے میں فیصلے سے نہیں جوڑا جانا چاہئے۔
انھوں نے امید ظاہر کی کہ واشنگٹن خود کو ایران میں ہونے والے تشددو فتنے کا محور قرار نہ دے۔ باب کورکر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کو چاہئے کہ آئندہ دو ہفتوں میں ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی جانب سے کئے جانے والے معاہدے کی بنیاد پر ایران کے خلاف پابندیوں کو معطل رکھنے کی مدت میں توسیع کے بارے میں فیصلہ کریں۔
کورکر کو وائٹ ہاؤس کی مرضی کے مطابق ایٹمی معاہدے میں اصلاح کے بارے میں کانگریس میں ایک منصوبہ تیار کئے جانے کی نگرانی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے میں اصلاح سے متعلق یہ منصوبہ جلدی تیار نہیں ہو سکے گا، ایک بار اس بات کی تصدیق کی کہ امریکی کانگریس کے اراکین، وائٹ ہاؤس کے ہر اس اقدام کے حامی ہیں جو ایٹمی معاہدے کے خلاف نہ ہو اور ساتھ ہی یورپ کی نگاہ میں قابل قبول ہو۔
امریکی صدر ٹرمپ نے تیرہ اکتوبر کو اس بات کی تصدیق کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہ ایران ایٹمی معاہدے پر کاربند ہے اس معاہدے سے نکلنے کی دھمکی دی تاہم ایٹمی معاہدے کے بارے میں کسی بھی قسم کے فیصلے کو امریکی کانگریس پر چھوڑ دیا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو ایٹمی معاہدے کی بنیاد پر امریکہ کی جانب سے کئے جانے والے وعدے کے مطابق ایران کے خلاف امریکہ کی ایٹمی پابندیاں معطل رکھنے کی مدت میں توسیع کے بارے میں جنوری کے وسط تک فیصلہ کرنا ہے جبکہ ٹرمپ نے اگر ایران کے خلاف معطل کی جانے والی پابندیوں کی مدت میں توسیع کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا تو امریکہ ایٹمی معاہدے سے نکل جائے گا۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں