مقدس دفاع نیوز ایجنسی ان خیالات کا اظہار "عبدالرضا رحمانی فضلی" نے آج بروز بدھ کو ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی وزارت داخلہ کے وفد سے ایک ملاقات کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ ہم عراقی عوام کو اپنے لوگوں کی طرح پیار کرتے ہیں اور ایرانی عوام، عراقی عوام میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔
رحمانی فضلی نے کہا کہ عراقی وزارت داخلہ اور ایران کی وزارت داخلہ، دونوں ممالک کو مضبوط بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔
انہوں نے دہشتگردی کیخلاف مشترکہ مقابلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں نے اس حوالے سے بہت تعمیری تعاون کیا ہے اور ایران نے اس حوالے سے عراق کی بھر پور حمایت کی۔
ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے دوست اور دشمن، دونوں اس بات کے معترف ہیں کہ ایران اور عراق نے خطے میں داعش دہشتگردی کی تباہی میں انتہائی اہم کردار ادا کیا اور اس حوالے سے دہشتگردی کیخلاف جد و جہد کرنے والے شہید جنرل سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی شہادت اس بات کی گواہی ہے۔
رحمانی فضلی نے کہا کہ ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی وفد سے ہونے والی ملاقاتوں میں، دہشتگردی، سیکیورٹی، سرحدی ٹریفک، منشیات اور انسان کی اسمگلنگ کی روک تھام کے شعبوں میں پہلے سے زیادہ موثر تعاون کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں وزارتوں کے مابین ایک اہم تعاون، اربعین حسینی (ع) کا مسئلہ ہے؛ اربعین ایران اور عراق کے عوام کے لئے ایما ، دل اور ثقافت کا معاملہ ہے جو دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید وسعت دے سکتا ہے۔
ایرانی وزیر داخلہ نے کورونا وبا کیخلاف لڑنے کیلئے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس حوالے سے ایران کے تجربات کو عراق سے شئیر کرنے پر تیاری کا اظہار کرلیا۔
دراین اثنا عراقی وزیر داخلہ کے مشیر "عبدالحیلم فاہر الفرہود" نے کہا کہ عراقی وفد کے حالیہ دورہ ایران کا مقصد، دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق میں داعش دہشتگرد گروہ کیخلاف لڑنے میں عراق کی بھر پور حمایت کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عراق میں قیام امن اور سلامتی، ایران میں قیام امن اور سلامتی کے برابر ہے۔