مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایڈمیرل "علی کاویانی" نے آج بروز منگل کو گفتگو کرتے ہوئے چین اور روس سے مشترکہ مشقوں کے انعقاد کا ذکر کیا اور کہا کہ اعلی درجہ کی بحریہ کے حامل طاقتور ممالک کیجانب سے ایرانی بحریہ اور پاسدران اسلامی انقلاب کی بحریہ فورسز سے مشترکہ طور پر مشقوں کے انعقاد میں دلچسبی سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ایرانی بحریہ کی سمندری اور آزاد پانیوں کے شعبے میں اعلی صلاحتیں ہیں۔
ایرانی بحریہ کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا کہ بڑی سمندری طاقت رکھنے والی ممالک سے مشترکہ مشقوں کا انعقاد، دوست، پڑوسی اور اسلامی ممالک سے اتحاد بنانے کی ایرانی صلاحیتوں پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں دفاعی سفارتکاری کے میدان میں اسلامی جمہوریہ کی بحری صلاحیتیں بہت وسیع ہیں اور جیسا کہ آپ نے دیکھا، ایران اور روس کے مابین حالیہ بحری مشقوں کے دوران، چین اور بھارت نے بھی حصہ لیا اور یقینا ان مشقوں کے انقعاد کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ایڈمیرل کاویانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بحریہ فورسز بدستور ایرانی قوم کے مفادات کا دفاع کرتے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ ایک طاقتور قوت ہے جو آج خلیج فارس، آبنائے ہرمز، شمالی بحر ہند اور جہاں اسلامی جمہوریہ ایران کے مفادات کا تقاضا کرتی ہے، میں سلامتی قائم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔