مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے بیروت میں امریکا کے نائب وزیرخارجہ ڈیوڈ سالٹرفیلڈ سے ملاقات میں کہا ہے کہ لبنان تیل کے معاملے پر صیہونی حکومت کے ساتھ تنازعے میں واشنگٹن کی تجویز کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے ۔
نبیہ بری کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اس سے پہلے والی ملاقات میں بھی اس معاملے میں امریکا کی تجویز پر لبنان کی جانب سے مخالفت کا اعلان کیا تھا۔
امریکا نے تجویزدی ہے کہ لبنان کے نویں بلاک کے تیل کے ذخائر کا ساٹھ فیصد حصہ لبنان کے اختیار میں ہو اور چالیس فیصد حصہ صیہونی حکومت کے حوالے کردیا جائے۔ واشنگٹن کی اس تجویز کی لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کھل کر مخالفت کی ہے۔
پچھلے چند ہفتے کے دوران امریکا کے نائب وزیرخارجہ ڈیوڈ سالٹرفلیڈ بدھ کو تیسری بار لبنان کے دورے پر آئے تھے تاکہ لبنان کے تیل کے ذخائر کےمعاملے پر صیہونی حکومت اور لبنان کے درمیان اختلافات کے حل کے تجویز پیش کریں۔
لبنان کے نویں بلاک کے تیل کے ذخائر پر تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب صیہونی حکومت کے وزیرجنگ آویگدر لیبرمین نے دعوی کیا کہ یہ بلاک لبنان کا نہیں ہے۔
لبنان کے وزیرخارجہ جبران باسیل نے بھی امریکا کے نائب وزیرخارجہ سے ملاقات میں صاف کردیا ہے کہ بیروت تیل سے متعلق اپنے حقوق سے پسپائی اختیار نہیں کرے گا۔ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ امریکا سچا ثالث نہیں ہے اور وہ ہمیشہ صیہونی حکومت کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔
پیغام کا اختتام/