مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی انقلابی اورعوامی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کل رات لبنان کے شہر بعلبک میں اپنے خطاب میں کہا کہ علاقے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے منصوبوں کی ناکامی اور داعش کی شکست کے بعد دشمن اب مزاحمتی تحریک کے خلاف سازشوں پر اتر آیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے امریکی ورزیر خارجہ کے دورہ لبنان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن جب بیروت کے دورے پر آئیں گے تو اس دورے کا مقصد صرف دوجانبہ سمندری مسائل نہیں بلکہ اس دورے کا ایک اہم مقصد حزب اللہ سے مقابلہ کرنا بھی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے لبنان میں حوزہ علمیہ امام مہدی (عج) کی تاسیس کو لبنان کی تاریخ میں اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی مزاحمت کی حمایت کی غرض سے سیاست اور پارلیمنٹ میں وارد ہوئے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پارلیمانی انتخابات نے عوام کو اپنی طرف مشغول کررکھا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسے افراد کو منتخب نہیں کرنا چاہیے جو ملک کو امریکہ کے ہاتھ اور تیل کو اسرائیل کے ہاتھ فروخت کرنا چاہتے ہیں بلکہ ہمیں ایسے بہادر اور شجاع نمائندوں کو منتخب کرنا چاہیے جنکی توجہ ملک کے استقلال اور آزادی پر مرکوز ہونی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے سیاست اور پارلیمنٹ میں اس لئے شرکت کی تاکہ ہم اسلامی مزاحمت کا بھر پور دفاع کرسکیں اور امریکہ اور اسرائیل کے اہداف کو ناکام بنانے میں کامیاب ہوسکیں۔
پیغام کا اختتام/