مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی پولیس نے طالب علم کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے وہابی مفتی عزیز الرحمن کی حمایت میں تقریر کرنے والے دوسرے وہابی خطیب محمد اسماعیل طورو کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق تھانہ رتہ امرال پولیس نے لاہور میں وائرل ہونے والی ویڈیو کے واقعے پر متنازع تقریر کرنے پر مسجد کے خطیب اسماعیل طورو کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق محمد اسماعیل طورو کے خلاف دفعہ 298-A کے تحت مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ اسماعیل طورو نے لاہور واقعہ پربد فعلی کرنے والے مفتی عزیز الرحمن کے حق میں تقریر کی تھی جس میں اس نے مبینہ طور پر اشتعال انگیز الزام تراشی کی اور صحابہ کی بھی توہین کی ۔ جس کے نتیجے میں لوگوں میں اس کے خلاف غم وغصہ تھا۔ پولیس نے اسماعیل طورو کو علاقہ مجسٹریٹ اسجد علی چوہدری کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔ پولیس ترجمان کا کہنا تھا ملزم کے خلاف قانون کے مطابق مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ طالب علم کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے وہابی مفتی عزیز الرحمن نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔