مقدس دفاع نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے صدر مائیکل عون نے سعد حریری کو کابینہ تشکیل دینے کے لئے مامور کیا تھا لیکن 9 ماہ کے تعلل کے بعد اس نے طے شدہ پروگرام کے مطابق استعفی دیدیا ۔ سعد حریری نے اپنےاس اقدام کے ذریعہ پارلیمانی انتخابات کی سمت حرکت کا آغاز کردیا ہے۔ سعد حریری نے امریکہ ، فرانس اور سعودی عرب کی پشتپناہی اور حمایت کے سائے میں پارلیمانی انتخابات کی طرف قدم بڑھایا ہے۔ امریکہ، فرانس اور سعودی عرب لبنان میں حزب اللہ کے خلاف مضبوط پارلیمنٹ تشکیل دینا چاہتے ہیں اور سعد حریری ان کے منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئےاچھا آپشن ہیں۔ سعد حریری نے ایک بار سعودی عرب کے دورے کے دوران اور لبنان سے باہر سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے دباؤ میں آکر اپنا استعفی بھی دیدیا تھا۔ جو سعد حریری کی کمزوری اور دوسروں کے اشاروں پر چلنے کا واضح نمونہ ہے۔ سعد حریری کا لبنانی کابینہ کی تشکیل سے منصرف ہونا امریکی، فرانسیسی اور سعودی منصوبے کے عین مطابق ہے۔ کیونکہ مذکورہ تینوں ممالک کا لبنان میں اصلی ہدف حزب اللہ لبنان اور اسلامی مزاحمتی تحریک کو کمزور کرنا ہے۔ سعد حریری کے اس اقدام کو لبنانی مبصرین لبنان کے لئے سنگین خطرہ قراردے رہے ہیں۔ سعد حریری نے لبنانی عوام کے مفادات کو نظر انداز کرکے امریکہ ، فرانس اور سعودی عرب کے مفادات کو تحفظ فراہم کیا ہے۔ سعد حریری کا حامی گروہ لبنان میں بد امنی پھیلانے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔ ادھر عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے بھی سعد حریری کے اقدام پرمایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے لبنان کی سلامتی کے لئے خطرہ قراردیا ہے۔ عرب لیگ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ میں سعد حریری کے فیصلے سے مایوس ہوگیا ہوں۔ سعد حریری کا حکومت تشکیل نہ دینے کا فیصلہ لبنان کے لئے سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔ احمد ابو الغیط نے کہا کہ عالمی برادری کو لبنان کی حمایت اور مدد کرنی چاہیے۔ لبنان کے صدر نے سعد حریری کو لبنان کی کابینہ تشکیل دینے کے لئے مامور کیا تھا لیکن وہ کابینہ تشکیل دینے میں ناکامی کے بعد مستعفی ہوگئے ہیں ذرائع کے مطابق سعد حریری امریکہ، فرانس اور سعودی عرب کے اشاروں پر پارلیمانی انتخابات کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امریکہ اور اسرائیل حریری کے استعفی کو بہانہ بنا کر لبنان میں خانہ جنگی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ البتہ لبنانی عوام کی اکثریت عالمی سامراجی طاقتوں کی لبنان کے بارے میں گھناؤنی سازشوں سے آگاہ اور باخبـر ہیں۔