مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین نے وزارت داخلہ کی جانب سے فرقہ وارانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزام کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے اعلیٰ اختیاراتی ادارے شوریٰ عالی نے مسلم لیگ نون کی متعصب پالیسی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزارت داخلہ کی جانب سے قومی اسمبلی کو تحریری طور پر بتایا گیا تھا کہ دو ہزار تیرہ کے بعد سے اب تک ہونے والی فرقہ وارانہ کارروائیوں میں مجلس وحدت مسلمین بھی ملوث ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم دو فرقہ وارانہ کارروائیوں میں شامل رہی ہے تاہم اس کی مزید تفصیلات سے ایوان کو آگاہ نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے سانحہ راولپنڈی اور بھکر میں پیش آنے والے واقعات کو مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی ہے۔
واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے قومی میڈیا پر سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے تحقیقات سے قوم آگاہ کیا تھا اور بتایا تھا کہ جامعہ تعلیم القرآن پر حملے میں خود اسی مسلک کے لوگ ملوث تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ راولپنڈی پر فوج کی تحقیقات قوم کے سامنے آچکی ہیں، ایسے میں ایم ڈبلیو ایم پر فرقہ واریت کا الزام لگانا مسلم لیگ نون کی حکومت کی متعصب پالیسی کو ظاہر کرتا ہے اور ثابت ہو گیا ہے کہ نون لیگ انتقامی کارروائیوں پر یقین رکھتی ہے۔
پیغام کا اختتام/