مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ملک کے اسکولوں اور کالجوں میں طلباکے تحفظ کے لئے ٹیچروں کا مسلح ہونا ضروری ہے ۔ انھوں نے اپنی اس گفتگو میں اسلحے پر پابندی کے مطالبات پر تنقید کرتے ہوئے ، اسلحے سے عاری معاشرے کے نظریئے کے بارے میں کہا کہ یہ نظریہ عوام کو ہدف بنانے کے لئے پیش کیا جاتا ہے۔ امریکی صدر نے اسلحہ کلچر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فلوریڈا کے پارک لینڈ ہائی اسکول میں طلبا کا قتل عام کرنے والے کو اگر معلوم ہوتا کہ یہاں کے ٹیچرمسلح ہیں تو وہ، اسکول میں قدم رکھنے کی بھی جرائت نہ کرتا ۔
انھوں نے اس انٹرویو میں واشنگٹن ڈی سی میں عظیم الشان فوجی پریڈ کی اپنی تجویز سے پسپائی کا بھی عندیہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ یہ پریڈ قابل قبول خرچ پر ہوسکتی ہے یا نہیں ۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ خود اور فوجی جرنیل چاہتے ہیں کہ یہ فوجی پریڈ انجام پائے لیکن اگر قابل قبول خرچ پر ممکن نہ ہو، تو انجام نہیں دیں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال کے اوائل میں وزارت جنگ پینٹاگون سے واشنگٹن میں فوجی پریڈ کرانے کے لئے کہا تھا لیکن کانگرس میں ان کی اس تجویز کی کافی مخالفت کی گئی۔ اس کے علاوہ ایک سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ اناسی فیصد لوگوں نے اس کی مخالفت کی ہے ۔
وائٹ ہاؤس کے بجٹ ڈائریکٹر مک ملوانی نے کانگرس کو بتایا تھا کہ اس پریڈ پر تیس ملین ڈالر سے زیادہ رقم خرچ ہوگی ۔
پیغام کا اختتام/