مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزير اعظم عمران خان کی صدارت میں پاکستان قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں طالبان اور افغان گروہوں سے مطالبہ کیا گيا ہے کہ وہ افغانستان کی سرزمین پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہ دیں۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خزانہ شوکت ترین سمیت دیگر اہم وزرا اور اعلیٰ عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے حوالے سے سرکاری اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق اجلاس میں افغانستان کی صورت حال اور اس کے تناظر میں پاکستان پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
کمیٹی نے کہا کہ پاکستان تمام افغان گروہوں کی نمائندگی کے ساتھ ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پرعزم ہے، افغانستان میں تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قانون کی حکمرانی کا احترام کریں، تمام پارٹیز افغانوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کریں۔
اعلامیے کے مطابق شرکا نے کہا کہ تمام جماعتیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان سرزمین کسی دہشت گرد تنظیم یا گروہ کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔