16 September 2024

افغانستان میں طالبان کا کوئی متبادل نہیں/ طالبان کے ساتھ کام کرنا ہی بہتر ہے

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں بد ترین انسانی بحران جنم لے رہا ہے افغانستان میں طالبان کا کوئی متبادل نہیں لہذا طالبان کے ساتھ کام کرنا ہی بہتر ہوگا۔
خبر کا کوڈ: ۵۰۸۷
تاریخ اشاعت: 13:54 - February 14, 2022

افغانستان میں طالبان کا کوئی متبادل نہیں/ طالبان کے ساتھ کام کرنا ہی بہتر ہےمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے سی این این کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں بد ترین انسانی بحران جنم لے رہا ہے افغانستان میں طالبان کا کوئی متبادل نہیں لہذا طالبان کے ساتھ کام کرنا ہی بہتر ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ اگر طالبان حکومت ختم کر دی جائے تو وہاں تبدیلی کیا بہتری کا موجب بنےگی؟، اگر طالبان سے منہ موڑ لیا جاتا ہے تو پھر افغانستان افراتفری کا شکار ہوسکتا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ہاں پہلے ہی 30 لاکھ افغان پناہ گزین موجود ہیں، طالبان کی حکومت تسلیم نہ کرنے، بینکاری نظام منجمد ہونے سے افغان عوام شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا ہے کہ تقریباً 4 کروڑ افغان عوام کی بقاء کا سوال ہے، 4 کروڑ افغان عوام میں سے نصف انتہائی خطرناک صورتحال سے دوچار ہیں، افغانستان کی سردی بہت ظالم اور بے رحم ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ امریکی عوام کو سمجھنا چاہیے کہ طالبان حکومت نا پسند کرنا ایک الگ بات ہے، اگلے چند ماہ سے متعلق افغان عوام کے لیے ہر کوئی فکر مند ہے، امریکیوں کو سمجھنا چاہیے کہ افغان عوام کن سنگین مشکلات کا شکار ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ امریکہ کی دہشت گردی کےخلاف جنگ سے دنیا بھر میں دہشت گردوں کی تعداد بڑھی ہے، امریکی جنگ کے دوران وسیع پیمانے پر جانی نقصان ہوا، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دے چکا ہے۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں