مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایک پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے ناکام ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ہمیشہ سے عالمی طاقتیں حکومتوں پر اثرانداز ہوتی آئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر ترجمانوں کو بریفنگ دی گئی، ذرائع کے مطابق شرکاء کو خفیہ خط کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس کو خط دکھانے کا مقصد خط کی حقیقت کو آشکار کرنا ہے، خط میں دھمکی دی گئی کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خط سب سے بڑے ادارے کے سربراہ چیف جسٹس کے ساتھ شیئر کرنے کی پیشکش کردی ہے، خارجہ پالیسی کے پیش نظر خط زیادہ لوگوں کے ساتھ نہیں کرسکتے، 7 مارچ کو ہمیں خط موصول ہوا، خط کا براہ راست تحریک عدم اعتماد کا ذکر ہے، جیسے ہی ہمیں خط ملا، تحریک عدم اعتماد فورا پیش ہوگئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ سے عالمی طاقتیں حکومتوں پر اثرانداز ہوتی آئی ہیں، میں نے قوم سے وعدہ کیا ہے کہ کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی۔ذرائع کے مطابق اس سے قبل پاکستانی وزير اعظم عمران خان سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے دباؤ کی وجہ سے ملائشیا میں اسلامی تنظيم او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرسکے تھے جس پر انھیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ترکی صدراردوغان نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے سعودی عرب کے دباؤ میں آکرملائشیا میں اسلامی ممالک کے اجلاس میں شرکت کے پروگرام کو تبدیل کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کو کسی کے دباؤ میں اپنا طے شدہ پروگرام تبدیل نہیں کرنا چاہیے تھا۔ ٹھوس شواہد کی بنا پرماضی میں امریکہ اور سعودی عرب دونوں پاکستان کی سیاست پراثر انداز ہوتے رہے ہیں اور آج بھی یہی ممالک پاکستان کے معاملات میں کھل کر مداخلت کررہے ہیں۔