مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب نے جدہ میں یمنی فورسز کے ہاتھوں مہلک چوٹ کھانے کے بعد یمن میں فوجی کارروائی کو عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل یمنی فورسز نے بھی تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ سعودی عرب نے یمن پر گذشتہ 7 برسوں سے زائد عرصہ سے جنگ مسلط کررکھی ہے۔ لیکن یمنی فورس نے بھی دفاعی جوابی کارروائیوں میں سعودی عرب کے حساس اقتصادی اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، یمنی فورسز کا جدہ کی تیل کی تنصیبات پر حالیہ میزائل حملہ مہلک ثابت ہوا جس کے نتیجے میں جدہ میں سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات جل کرمکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ سعودی عرب نے یمن میں فوجی کارروائي روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی یمنی مذاکرات کی کامیابی اور رمضان کے پیش نظر یمن میں فوجی کارروائی کو متوقف کیا جاتا ہے، مہر نیوز کے مطابق گذشتہ برسوں میں رمضان المبارک میں بھی سعودی عرب نے یمن پر بمباری اور فوجی کارروائی کا سلسلہ جاری رکھا تھا ۔ لیکن یمنی فوج کی دفاعی قوت میں اضافہ اور سعودی عرب کے حساس اقتصادی اور فوجی ٹھکانوں کی تباہی کے بعد سعودی عرب نے عارضی طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ مہر کے مطابق سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی واس نے بھی تائيد کی ہے کہ سعودی عرب نے آج بدھ کے دن سے یمن میں فوجی کارروائی متوقف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لیکن یمن نے سعودی عرب کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان اور جنگ بندی کے وقت کے بارے میں کوئی اعلان نہیں ہوا ہے۔ یمنی فورسز نے سعودی عرب کو خبردار کیا تھا کہ اگر س نے یمن کی تین روزہ جنگ بندی سے فائدہ نہ اٹھایا تو اسے یمنی فورسز کے مہلک حملوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔