مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیل عام کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کی معلومات دینے سے روکنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وفاق کو 2 ہفتے میں جواب جمع کرانے کے لیے وقت دے دیا۔
عدالت نے درخواست گزارکومعلومات فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ معلومات پبلک کرنے پرحکم امتناعی نہیں تواسٹیبلشمنٹ ڈویژن معلومات فراہم کرے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ یہ پالیسی ہونی ہی نہیں چائیے تھی کہ کچھ فیصد رقم دیکر تحفہ گھر لے جائیں۔ ایسی پالیسی بنانے کا مطلب تو یہ ہوا کہ تحفوں کی سیل لگا رکھی ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دئیے کہ حکومت پاکستان کو جو تحفہ دیا گیا ہو وہ اس آفس کوجاتا ہے۔یہ تحائف گھرلے جانے کے لئے نہیں ہیں۔ بیرون ملک سے ملے تحائف کوئی گھر لے گیا ہے تو واپس لیں۔لوگ آتے اور چلے جاتے ہیں وزیراعظم آفس وہیں رہتا ہے۔