مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل کی فوجی مشقوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی فوجی مشقوں کے اختتام تک حزب اللہ کا الرٹ اور آمادگی باقی رہےگی ۔ اسلامی مزاحمت کو عوام کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں نے حالیہ برسوں میں جھوٹ، مکر و فریب اور اقتصادی پابندیوں کے ذریعہ عوامی حمایت کو کم کرنے کی بہت تلاش و کوشش کی ، لیکن دشمنوں کی تلاش و کوشش کے باوجود اسلامی مزاحمت کو عوام کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔ عوامی حمایت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے حالیہ دنوں میں لبنان کے مختلف مقامات پر عوام کے عظیم الشان اجتماعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا اجتماعات میں بھرپور حضور ان لوگوں کے لئے واضح جواب ہے جنھوں نے حالیہ برسوں میں عوام کی طرف سے اسلامی مزاحمت کی حمایت کم کرنے میں بہت تلاش و کوشش کی۔
حزب اللہ کے سربراہ نے اسرائيل کی فوجی مشقوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزير اعظم نفتالی بینٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل جنگ کا خواہاں نہیں لیکن ہمیں اسرائيلی وزير اعظم کی باتوں پر اطمینان اور اعتماد نہیں ہے اسی وجہ سے اسرائیلی فوج کی مشقوں کے اختتام تک حزب اللہ لبنان الرٹ جاری رہےگا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ عالمی یوم قدس کے موقع پر بھی ہمیں بعض سفارتی چینلوں کے ذریعہ پیغام دیا گیا تھا کہ اسرائیل کا لبنان پر حملے کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے لیکن ہمیں اسرائیل کی باتوں پر یقین اور اعتماد نہیں ہے کیونکہ اسرائیل کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ آج اسلامی مزاحمت پہلے کی نسبت کافی قوی اور مضبوط ہے جبکہ اسرائيل پہلے کی نسبت بہت کمزور ، ناتواں اور ضعیف ہوگيا ہے۔ اسرائیل کو شدید اندرونی مشکلات کا سامنا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ لبنان کے امور میں امریکہ کی مداخلت واضح ہے۔ بیروت میں امریکی سفارتخانہ لبنان کے امور کو کنٹرول کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی مزاحمت مسلح ہے اور مسلح رہےگی ہم اپنے ہتھیار زمین پر نہیں رکھیں گے۔ امریکہ ہمیں غیر مسلح کرکے کمزور کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ لبنان اور خطے کے دفاع کے لئے اسلامی مزآحمت کا مسلح ہونا ضروری ہے۔