مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکرمحمد باقر قالیباف نے تاجیکستان کے صدر کے ساتھ ملاقات میں کہا: تاجیکستان دوطرفہ تعلقات میں توسیع کے حوالے سے ایران کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ایرانی اسپیکر نے حالیہ برسوں میں ایران اور تاجیکستان کے باہمی تعلقات میں پیشرفت اور توسیع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مطلوب سطح تک پہنچآنے میں ابھی کافی فاصلہ باقی ہے۔ اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئيسی اور تاجیکستان کے صدرامام علی رحمان کی موجودگي میں ایران اور تاجیکستان کے اعلی حکام نے سیاسی، اقتصادی، تجارتی، سیاحتی ، ٹرانسپورٹ اوردیگر مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کی 17 دستاویزات پر دستخط کئے ۔
تاجیکستان کے صدرامامعلی رحمان نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ بھی ملاقات کی ۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں ایران اور تاجیکستان کے دینی، تاریخی اور ثقافتی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: فارسی زبان اور باہمی مشترکات نے دونوں ممالک کو برادر ممالک کی طرح منسلک کررکھا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاجیکستان میں فارسی زبان کے فروغ کے سلسلے میں تاجیکستان کے صدر کی خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا: ایرانی صدر جناب رئیسی کا تاجیکستان کا پہلا غیر ملکی دورہ اس بات کا مظہر ہے کہ ایران تاجیکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ میں ابھی کافی فاصلہ باقی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کی سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خاطر خواہ پیشرفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران نے پابندیوں کے باوجود مختلف شعبوں میں شاندار پیشرفت حاصل کی ہے اور ہم اپنی اندرونی توانائیوں سے استفادہ کرتے ہوئے دشمن کی پابندیوں کو غیر مؤثر اور ناکام بناسکتے ہیں۔
تاجیکستان کے صدر امامعلی رحمان نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ ملاقات پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ ملاقات بہت ہی عمدہ رہی اور دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں متعدد دستاویزات پر دستخط کئے ہیں۔