مقدس دفاع نیوز ایجنسی رپورٹ کے مطابق، بانی اسلامی انقلاب حضرت امام خمینی (رہ) کی برسی میں شرکت کرنے والے علماء، سیاسی رہنماؤں اور فلسطینی اور لبنانی گروہوں کے عہدیداروں کے ایک گروپ نے ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" سے ملاقات کی۔
اس موقع پر امیر عبداللہیان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین اور قدس کو امام خمینی (رہ) کے فکر و نظر میں ایک خاص اور اسٹریٹجک مقام حاصل ہے، کہا کہ امام خمینی (رہ)، فلسطین کو عالم اسلام کی پہلی ترجیح سمجھتے تھے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ قائد اسلامی انقلاب آیت اللہ خامنہ ای، امام خمینی (رہ) کے نقطہ نظر کے ساتھ، مسئلہ فلسطین پر خصوصی توجہ دیتے ہیں اور مجرم صہیونیوں کے قبضے سے پوری فلسطینی سرزمین کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔
امیر عبداللہیان نے فلسطینی مزاحمت کے لیے ایران کی مکمل حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام تر دباؤ کے باوجود اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نہ ہی مذاکرات میں ایرانی عوام کے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی فلسطینی عوام کے حقوق کو پامل ہونے کی اجازت دیں گے اور ہم ہم فلسطینی عوام کی مزاحمت کی حمایت جاری رکھیں گے۔
امیر عبداللہیان نے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں بعض اسلامی ممالک کے اقدام کو فلسطینی کاز کے ساتھ غداری قرار دیا اور اعلان کیا کہ یہ ممالک اپنے اس اقدام سے پشیمان ہوں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا بنیادی حل؛ مہاجرین کی وطن واپسی اور اس سرزمین کے اصل باشندوں کے درمیان ریفرنڈم کا انعقاد ہے۔
اس ملاقات میں سیاسی دھارے اور فلسطینی اور لبنانی مزاحمتی گروہوں کے رہنماؤں اور نمائندوں نے فلسطین اور لبنان کی تازہ ترین سیاسی تبدیلیوں کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے فلسطینی اور لبنانی مزاحمت کی تشکیل اور فتح میں امام خمینی (رہ) کے کردار اور اسلامی انقلاب کے اثرات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور فلسطینی اور لبنانی مزاحمت کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کو سراہا۔