مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان پہلا ملک نہیں جہاں امریکہ نے وزیراعظم اورحکومت کو تبدیل کیا ہو۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پہلا ملک نہیں جہاں امریکہ نے وزیراعظم اورحکومت کو تبدیل کیا ہو۔ اگر ہم نے اسٹینڈ نہیں لیا تو آئندہ بھی یہی ہوتا رہے گا اور کوئی وزیر اعظم آزاد خارجہ پالیسی نہیں بنا سکے گا۔ امریکیوں کو جانتا ہوں ان کے سامنے جتنا جھکیں گے وہ جوتے ماریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل نے تسلیم کیا کہ مداخلت ہوئی ہے۔ پاکستانی سفیر کو کہا گیا عمران خان روس کیوں گیا امریکہ ناراض ہے۔ عمران خان کو نہ ہٹایا گیاتوپاکستان کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔ اگر ہٹا دیا تو پاکستان کو معاف کر دیا جائے گا۔ امریکی سفارتخانہ اپوزیشن نمائندوں سے ملاقاتیں کرتا رہا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے کہا گیا کہ تحریک عدم اعتماد آئینی طورپرقبول کرلینا چاہئیے تھی۔ پاکستان کے خلاف سازش ہوئی اورعمران خان کو ہٹانے کی بات ہوئی۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نیب اور ایف آئی اے پر شہباز شریف بیٹھ گئے۔نیا قانون آگیا بلی دودھ کی رکھوالی کرے گی۔یہ سوچ لیں نیب ختم تو پرانے کیس ختم ہوجائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کیخلاف منی لانڈرنگ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے جس کا فیصلہ ایک سال پہلے ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے تمام افسران تبدیل کردئیے۔ ڈاکٹر رضوان ہارٹ اٹیک سے انتقال کرگئے۔ فیصل آباد میں جوافسر تحقیقات کررہا تھا اس نے خود کشی کرلی اورمقصود چپراسی بیرون ملک میں مرگیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ موجودہ بحران کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔ یقین دلاتا ہوں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئےپرامن احتجاج کریں گے۔