مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں روس کے نائب نمائندے پولیانسکی نے پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ 10 جون کو دمشق کے ہوائی اڈے پر کئے گئے غاصب اسرائیلی فضائی حملے ناقابل قبول ہیں اور ان حملوں سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔
روسی سفارت کار نے کہا کہ ان واقعات کے پیش نظر شام میں انسانی صورت حال بدستور تشویشناک ہوتی جا رہی ہے اور امن و امان کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غاصب اسرائیلی حکومت کی جانب سے 10جون کو دمشق کے مضافات میں کئے گئے فضائی حملوں سے ہوائی اڈہ سمیت شامی دارالحکومت کی عمارتوں کو نقصان پہنچا تھا۔
اقوام متحدہ میں روسی نمائندے پولیانسکی کے مطابق، دمشق کے ہوائی اڈے پر غاصب اسرائیلی حملوں نے اقوام متحدہ کی فضائی خدمات سمیت مختلف پروازوں کو روک دیا ہے۔
پولیانسکی نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے اقدامات غیر قانونی اور ناقابل قبول ہیں اور ان اقدامات سے شامی شہریوں کو سنگین نتائج کا سامنا ہوسکتا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے نائب نمائندے نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ شام میں خوراک اور ایندھن کے بحران کا ذمہ دار ریاست ہائے متحدہ امریکہ ہے اور یہ صورتحال واشنگٹن کی یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں کی وجہ سے ہے۔