مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی سیاسی کونسل کے سربراہ سید ابراہیم امین السید نے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل کی جنگ مقاومت کے لئے دشمنوں کو مکمل طور پر شکست دینے کا موقع ہوگی اور کہا اب امریکہ، استکباری ملکوں، غداروں اور دشمن سے اتحاد کرنے والوں کا وقت نہیں رہا بلکہ مقاومت اور مجاہدین کا وقت ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار حزب اللہ کے چالیسویں یوم تأسیس کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا اور کہا مستکبرین اور ظالمین مقاومت کے بارے میں جو کہتے ہیں وہ اتفاقی نہیں ہے بلکہ ایک سوچا سمجھا پکا منصوبہ ہے۔
السید نے زور دیا کہ یہاں غاصب صہیونی رجیم کی نابودی کا آغاز ہے اور کہا مقاومت نے اسلام اور انقلاب اسلامی کے گہرائیوں، امام خمینی کی نظر اور مختلف چلینجز کے بیچوں بیچ سے اپنی تحریک کا آغاز کیا اور ہم نے ۱۹۸۲ سے اب تک غاصب صہیونی حکومت کی جانب سے مختلف چلینجز کا سامنا کیا ہے اور گزشتہ چالیس سے اس غاصب حکومت کی سازشوں اور ناپاک منصوبوں کے مقابلے میں بلا وقفہ مقاومت اور پائیداری کی حالت میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے مستقبل کے حوالے سے مطمئن ہیں اور اپنے پرچم کو پاکیزہ اور باتقوی انسانوں کے ہاتھوں میں دیں گے۔ ہم تاریخ اور قدمت کی حامل امت ہیں اور یہ ماضی ہمارے مستقبل کا تعین کرے گا۔
حزب اللہ کی سیاسی کونسل کےسربراہ نے اظہار کیا کہ اسلامی مزاحمت کے دشمنوں کی بین الاقوامی، مادی، سیاسی اور ابلاغیاتی حمایت کے باوجود یہ غاصب رجیم اپنے ناپاک وجود کے لئے موجود خطرات کا اعتراف کر رہی ہے۔