مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے المیسرہ سے نقل کیاہے کہ یمن کے وزیر اعظم عبد العزیز صالح بن حبتور نے صوبہ حضرموت اور المہرہ کے گورنرز سے ملاقات کے دوران ان دو صوبوں کے مزاحمت کاروں کی مقاومت اور سعودی قابض افواج اور ملکی اقتدار کے خلاف ان کی سازشوں سے مقابلے کو سراہتے ہوئے ان کی قدردانی کی۔
انہوں نے کہا کہ مختلف صوبوں اور مقبوضہ علاقوں میں حریت پسند قوتیں سعودی حملہ آور اتحاد کی سازشوں کے مقابلے میں چوکنا رہیں اور امریکی، سعودی اور اماراتی اتحاد کو ان صوبوں کا محاصرہ نہ کرنے دیں۔
بن حبتور نے زور دیا کہ یمن میں امریکہ کے سفیر کا صوبہ حضرموت اور المہرہ کا سفر واشنگنٹن کی یمن کی پٹرولیم فیلڈز، جنوبی یمن کی بندرگاہوں اور مغربی ساحل کے کچھ حصوں پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لئے بلاوقفہ کوشش کے زمرے میں تھا۔
یمنی وزیر اعظم نے اس ملاقات میں واشنگٹن اور لندن کی براہ راست نگرانی میں انجام پانے والے سعودی اور اماراتی قابض اتحاد کے حملوں کے متعلق بھی گفتگو کی اور ان کے نتیجے میں صوبہ حضرموت اور المہرہ میں پیدا ہونے والے حالات کا جائزہ لیا۔
انہوں نے امریکی سفیر کے صوبہ حضرموت اور المہرہ کے سفر کے مختلف پہلوں پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ یہ اقدام سعودی قابض اتحاد کی براہ راست امریکی حمایت پر کھلی تاکید ہے کہ جو امریکی مفادات اور مقاصد کے حصول کے لئے یمن کی ثروت لوٹنا اور اس کے جیوپولیٹکل محل وقوع پر قابض رہنا چاہتا ہے۔