16 October 2024

ایرانی سفیر کی پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے ملاقات

پاکستان کے وزیر خزانہ نے پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی سے ملاقات میں پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد تجارتی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ: ۵۶۴۱
تاریخ اشاعت: 17:03 - July 07, 2022

ایرانی سفیر کی پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے ملاقاتمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے وزیر خزانہ نے پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی سے ملاقات میں پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد تجارتی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، خاص طور پر بینکاری تعلقات کے لیے متبادل حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ 

اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے اس ملاقات میں کہاکہ ایران پاکستان کے مشرقی ہمسایہ ملک کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے اور مشترکہ مفادات کے تحفظ کی بنیاد پر پڑوسیوں کے ساتھ تعامل کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے۔ حسینی نے ایران اور پاکستان کی اقتصادیات کو ایک دوسرے کی تکمیل قرار دیا اور کہاکہ اسی وجہ سے انہوں نے تیل اور گیس کے منصوبوں کو دونوں ممالک کے ایجنڈے میں رکھا، حالانکہ ایرانی فریق نے اپنی ذمہ داریاں پوری کر دی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ پاکستان بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ تاکہ اس ملک کے عوام اس کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔ پاکستان کے وزیر خزانہ نے یہ بھی کہاکہ اسلام آباد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور مسائل کو دور کرنے کے لیے کوشاں ہے اور ساتھ ہی بینکاری تعلقات کے لیے متبادل حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ 

انہوں نے پاکستان کے وزیر توانائی کے حالیہ دورہ تہران کا ذکر کرتے ہوئے اس کے نتائج کو کامیاب قرار دیا اور Eco ITI مال بردار ٹرین لائن کے آغاز پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا جس سے تینوں ممالک ایران، پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔ . 

ایران کے سفیر حسینی نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون بالخصوص مالیاتی اور مالیاتی شعبے میں بعض رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے ادائیگیوں کے متبادل منصوبوں کی تحقیقات پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا: اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ ایران پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 21 واں اجلاس منعقد ہونے والا ہے، یہ حل بانٹنے اور رکاوٹوں کو دور کرنے کا بہترین موقع ہو گا، جن کو تکنیکی مذاکرات کے انعقاد سے پہلے منعقد کرنے کی ضرورت ہے۔ حسینی نے ماضی میں ایران اور پاکستان کے مشترکہ منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے سرمایہ کاری سے متعلق مسائل کو حل کرنے اور تجارتی تعلقات کو آسان بنانے کے لیے مشترکہ سرمایہ کار کمپنیوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا مطالبہ کیا۔ اس سال 25 جون کو پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کو 75 ویں سال مکمل ہونے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا سرکاری دورہ کیا۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے زرداری کی تہران میں اعلیٰ ایرانی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیاکہ ایران پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اکیسواں اجلاس اس سال اگست (اگست 2022) میں منعقد ہوگا۔ 

 ایران پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کا آخری اجلاس اپریل 2016 کے آخر میں ہمارے ملک کی میزبانی میں ہوا تھا اور اب اسلام آباد مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اگلے دور کی میزبانی کرے گا۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں