مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنے صوبہ کردستان کے دورے کے موقع پر صوبے کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کے ساتھ سنندج اور سقز میں مختلف طبقات کے افراد سے ملاقاتیں بھی کیں۔
آج صبح رئیسی نے سروآباد شہر کے دورے کے موقع پر قلعہ جی نامی گاوں کے باشندوں سے ملاقات اور گفتگو کی۔
انہوں نے اس ملاقات کے دوران قلعہ جی کے عوام کی جانب سے اپنے خادم کے بے مثال استقبال پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: اس خطے کے لوگوں نے انقلاب اسلامی کو بڑی تعداد میں شہدا اور جانباز (غازی) پیش کئے ہیں اور اپنی جانوں کی حد تک اس مقدس نظام کی حفاظت کر رہے ہیں۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے مزید کہاکہ اس خطے کی عوام کے مقابلے میں کہ جو بخوبی اپنے اوپر آنے والی آزمائشوں سے گزرے ہیں اور عراقی بعثی حکومت کی شدید بمباری اور بہیمانہ ظلم کے سامنے پائیداری دکھائی، ہماری ذمہ داری زیادہ سنگین ہے۔
صدر مملکت نے سروآباد کے دورے کے موقع پر اس شہر میں مشروم (کھمبی) کے کارخانے کا دورہ کیا اور اس کارخانے کے ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ انفراسٹکچر کے مختلف شعبوں میں محرومیتوں کا خاتمہ اور کردستان کی ظرفیت اور توانائیوں کو عملی شکل دینا ہماری حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ کردستان میں بہت زیادہ مواقع اور توانائیاں ہیں۔ یہ علاقہ زراعت، گلہ بانی اور سیاحت کا مرکز اور معدنی ذخائر سے مالا مال ہے۔ باصلاحیت افرادی قوت کردستان کی اہم توانائیوں میں سے ایک ہے اور ہم افرادی قوت کی صلاحتیوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے صوبے میں مختلف منصوبے شروع کریں گے۔