ڈیفپریس کے رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے بزدلانہ حملے فلسطینی عوام کے عزم اور حوصلے کو ختم نہیں کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے ایران کے سرکاری مہمان پر حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ صہیونی حکومت کو احساس ہوگیا ہے کہ اب اس کی بقاء دہشت گردی اور تخریب کاری پر منحصر ہے۔
کنعانی نے تاکید کی کہ ایران اپنی حاکمیت اور خودمختاری کی حفاظت کے لئے ہر ممکن جوابی اقدام انجام دے گا۔ اس تک سیاسی اور سفارتی اقدامات انجام دیے ہیں۔ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ صہیونی حکومت کے خلاف ایران کے حق دفاع پر انگلی اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی جیسے عالمی اداروں سے رابطے جاری ہیں۔ اسلامی ممالک کی تنظیم نے بدھ کو وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کنعانی نے کہا کہ عالمی سطح پر ممالک صہیونی حکومت کی بدمعاشی کے خلاف آواز نہیں اٹھاسکتے ہیں تو ایران اس حوالے سے خاموش نہیں رہ سکتا ہے۔ ایران خطے میں امن اور استحکام کی بحالی کے لئے کوششیں کررہا ہے لہذا عالمی برادری کو اس کی کوششوں کا ساتھ دینا چاہئے۔