مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے فرانس کے صدر میکرون سے ٹیلیفون پر گفتگو میں تمام فریقوں کی جانب سے جوہری معاہدے کی پابندی کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جب تک دوسرے فریق جوہری معاہدے کی پابندی کرتے رہیں گے تہران بھی اس وقت تک اس کی پابندی کرتا رہے گا۔
ایران کے صدر نے علاقائی مسائل کے بارے میں تہران اور یورپ کے تعاون کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے تعاون کا جوہری معاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں اہم نکتہ یہ ہے کہ یورپ کو چاہئیے کہ وہ جوہری معاہدے پر عمل در آمد کیلئے امریکہ کوصحیح راستے پر چلنے کی ترغیب دے۔
ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں مغربی ممالک کی تشویش کو مسترد کرتے ہوئے صدر روحانی نےکہا کہ دنیا کو مغربی ممالک کے ایٹمی ہتھیاروں اور پیشرفتہ میزائلی نظام پر بھی تشویش ہے۔ صدر روحانی نے کہا کہ یورپی ممالک کو یمن میں رونما ہونے والے جنگی جرائم اور انسانی المیہ پراپنی آنکھیں بند نہیں کرنی چاہیے۔
اس گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے شام میں جاری کشیدگی اور بحران کو روکنے کے بارے میں بات چیت کی۔
فرانس کے صدر میکرون نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ فرانس نے شروع سے جوہری معاہدے کی پابندی کی ہے اور جوہری معاہدے کے حوالے سے از سر نو مذاکرات کا خواہاں نہیں ہے تاہم وہ ایران کے ساتھ دیگر معاملات پر گفتگو کرناچاہتا ہے۔
پیغام کا اختتام/