مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابقاقوام متحدہ میں امریکی مستقل مندوب نکی ہیلی نے سلامتی کونسل میں شام میں فائربندی کی نئی قرارداد تیار کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شامی حکومت نے اگر اپنے ملک کے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کئے تو امریکہ، شام کے خلاف فوجی اقدام کرنے کے لئے آمادہ ہے۔
شام کے المیادین ٹی وی کے حوالے سے موصولہ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے بشار جعفری نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں مستقل امریکی مندوب نکی ہیلی کے، فوجی دھمکی پر مبنی بیان کو شام پر فوجی حملے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ شام میں دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کی یہ عادت بن گئی ہے کہ جب بھی شامی فوج دہشت گردوں کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرتی ہے تو گمراہ کن پروپیگنڈے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔
انھوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف جنگ اور شامی شہریوں کے دفاع کو دمشق حکومت کا مسلمہ حق قرار دیا اور امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے نمائندوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی سے گریز کرتے ہوئے دہشت گرد گروہوں کی سیاسی حمایت کرنا بند کردیں۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے غوطہ شرقی میں عام شہریوں کی مشکلات کم کرنے منجملہ مسلح گروہوں اور ان کے حامیوں کی خلاف ورزیوں کے باوجود انسانی راہداری کے قیام میں حکومت دمشق کے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکی اتحاد کے ہاتھوں تباہ ہونے والے الرقہ کے علاقے کی انسانی صورت حال کے بارے میں تحقیقات اور شام میں امریکی اتحاد کے فوجیوں کی موجودگی کے بارے میں قانونی جواز اور توجیہ پیش کریں۔
غوطہ شرقی میں دہشت گردوں کے خلاف شامی فوج اور عوامی رضاکار دستوں کی کارروائی بدستور جاری ہے اور اس علاقے کو آئندہ چند روز میں آزاد کرا لیا جائے گا۔
شامی فوج نے غوطہ شرقی میں دہشت گردوں کی جانب سے خلاف ورزی کا جواب دیتے ہوئے ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے جو اس علاقے سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کئے جانے تک جاری رہے گا۔
پیغام کا اختتام/