مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے بعلبک اور الہرمل کے پارلیمانی اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے امید و وفاداری کے زیرعنواں قائم ہونے والے سیاسی پینل کو نشانہ بنانے والوں پر کڑی تنقید کی اور انھیں داعش اور جبہت النصرہ کا اتحادی قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ بعلبک - ہرمل کے عوام داعش اور جبہت النصرہ کے اتحادیوں کو ان علاقوں کا نمائندہ ہرگز نہیں بننے دیں گے۔
سید حسن نصراللہ نے بعلبک - ہرمل کی سنہ بیاسی سے قبل کی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سنہ بیاسی کے بعد سے اب تک ان علاقوں میں کافی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ جنگ تموز کے دوران اگرتحریک مزاحمت کے وزار، ان کے اتحادی، لبنان کے پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری اور لبنان کے سابق صدر امیل لحود نہ ہوتے تو فرانسیسی تحریک مزاحمت سے ہتھیار لینے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹتے اور لبنان کی حکومت بھی مسلسل غیر مسلح کئے جانے پر زور دے رہی تھی۔
اس سے قبل حزب اللہ لبنان کے نائـب سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے بھی انتخابات میں توازن کی تبدیلی کے لئے امریکہ اور اسرائیل کی ناکام کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں حزب اللہ کی پوزیشن کمزور کر کے تحریک مزاحمت کے اتحادیوں کو مایوس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پیغام کا اختتام/