مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق جمعے کی شام غرب اردن کے شہر جنین میں ایک فلسطینی نوجوان نے صیہونی فوجیوں پر گاڑی چڑھا کر دو فوجیوں کو ہلاک اور تین دیگر کو زخمی کر دیا تھا۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین نے جنین آپریشن پر فلسطینی قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے صیہونی امریکی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے تحریک انتفاضہ قدس جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بھی کہا ہے کہ جنین آپریشن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے سو دن مکمل ہونے پر انجام پایا ہے اور یہ اس بات کی نشاندھی کرتا ہے کہ تحریک انتفاضہ قدس جاری رہے گی۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ صیہونی فوج نے جنین آپریشن کو اپنے اہلکاروں کے خلاف منظم کارروائی قرار دیا ہے۔ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یکم اکتوبر دوہزار پندرہ کو تحریک انتفاضہ قدس کا آغاز ہوا تھا اور ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ سال دسمبر میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے اعلان کے بعد سے اس تحریک میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔
بیت المقدس کو اسرائیل کادارالحکومت تسلیم کیے جانے کے اعلان کو ایک سو دن مکمل ہونے پر غزہ اور غرب اردن میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جارہے ہیں۔غاصب صیہونی فوجیوں نے جمعے کے روز الخلیل، نابلس، اریحا، بیرہ، رام اللہ، اور قلقیلہ میں ہونے والے مظاہروں میں شریک فلسطینیوں پر فائرنگ کی، آنسوگیس کے گولے پھینکے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نواجونوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں متعدد فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ جنوبی لبنان کے ایک فلسطینی پناہگزین کیمپ میں فلسطین کی قومی سیکورٹی ایجنسی کے اہلکار کو قتل کردیا گیا ہے۔
فلسطین کی قومی سیکورٹی ایجنسی کے اہلکار کے قتل کے بعد المیہ کیمپ میں حالات سخت کشیدہ ہوگئے ہیں۔اس سے پہلے چودہ جنوری کو جنوبی بیروت سے چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر سڑک کے کنارے نصب کئے گئے بم کے دھماکے میں حماس کے رہنما محمد حمدان کی گاڑی تباہ ہوگی تھی جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
پیغام کا اختتام/