مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور دو ماہ کے اندر الیکشن کروائے جائیں گے جبکہ عبوری حکومت کا طریقہ کا ر آئین میں موجود ہے اس حوالے سے مشاورت سے کام لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی سیاست کو آمرکی حکومت ختم نہیں کرسکی اورنہ ہی اب کوئی کرسکتا ہے،اگر انہیں جیل بھیج دیا جاتا ہے تووہ جیل میں بیٹھ کرپارٹی چلائیں گے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں کسی بھی قسم کے جوڈیشنل مارشل لا پر یقین نہیں رکھتا۔ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کے لئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے گفتگوہوئی ہے، امید ہے کہ پی پی پی کے ناموں پر اتفاق کرلیا جائے گا۔
پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے سینیٹ الیکشن میں ایک پیسہ دیا نہ ہی لیا تاہم پاکستان پیپلزپارٹی کا رویہ جمہوریت کے لئے حوصلہ افزا نہیں رہا ،کیسی حیران کن بات ہے کہ سینٹ میں اتنی بڑی جماعتیں ہونے کے باوجود سینٹ کا چئیرمین ایسا شخص ہے جس کی اپنی کوئی پارٹی نہیں ۔
افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہاں پر امن صرف فریقین کی کوششوں سے آسکتا ہے، ہمارے افغان حکومت سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے تعلقات ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا میں روایتی سفارتکاری کا طریقہ ختم ہوچکا ہے۔
پیغام کا اختتام/