اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

یمن میں انسانی المیہ

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں ہیضہ پھر سے وبائی شکل اختیار کر سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ: ۹۰۸
تاریخ اشاعت: 9:38 - March 28, 2018

یمن میں انسانی المیہمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق یونیسیف نے کہاکہ امدادی اداروں کو یمن میں متاثرہ شہریوں تک رسائی دی جائے۔ یونیسیف کے ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ گیرٹ کاپلیائرے  نےکہا کہ یمن کے تمام علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی اجازت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوچنا بے وقوفی ہو گی کہ ہیضے کی وبا یمن میں دوبارہ نہیں لوٹ سکتی۔

واضح رہے کہ یمن اس وقت شدید انسانی بحران کا شکار ہے جہاں 83 لاکھ افراد درآمدی خوراک پر انحصار کرتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی جانب سے قحط سے متاثرہ بچوں کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا گیا ہے ۔

سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت میں مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

یہ حملے یمن کے عوام کے قتل عام کے علاوہ اس ملک کی بنیادی تنصیبات کی بھی ویرانی اور تباہی و بربادی کا باعث بنے ہیں۔

سعودی عرب نے اس ملک کے عوام کو شدید محاصرے میں رکھا ہے اور اس وقت یمنی عوام وسیع پیمانے پر انسانی بحران سے دوچار ہیں کہ جسے صدی کا انسانی المیہ کہا جا رہا ہے۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں