مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے یمن کی جانب سے ریاض پر داغے جانے والے میزائل کے ایرانی ہونے کے حوالے سے سعودی عرب کےجھوٹے دعوے سے متعلق اقوام متحدہ کو خط ارسال کرنے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہورہا کہ سعودی عرب یمن پر اپنی جارحیت میں ناکامی کو چھپانے کے لئے ایران کے خلاف خط لکھ رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ سعودی عرب نے یمن پر جارحیت کرکے اس ملک کے نہتے عوام کاقتل عام کیا اور اس ملک میں انسانی المیہ کا باعث بنا ۔
غلام علی خوشرو نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ اس قسم کے غلط پروپیگنڈوں اور الزامات کو رد کیا اور ایران کا یہ کہنا ہے کہ یمن کا مسئلہ گفتگو اور مذاکرات سے حل ہوگا۔
سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت میں مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
یہ حملے یمن کے عوام کے قتل عام کے علاوہ اس ملک کی بنیادی تنصیبات کی بھی ویرانی اور تباہی و بربادی کا باعث بنے ہیں۔
سعودی عرب نے اس ملک کے عوام کو شدید محاصرے میں رکھا ہے اور اس وقت یمنی عوام وسیع پیمانے پر انسانی بحران سے دوچار ہیں کہ جسے صدی کا انسانی المیہ کہا جا رہا ہے۔