مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، جنیوا میں یمن سے متعلق عالمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے امدادی ادارے کے سربراہ کرسٹس اسٹائل یانڈس کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں یمنی عوام کی زیادہ تعداد کو امداد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی لاکھ یمنی بچـے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور ان کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی جارحیت کی وجہ سے کئی لاکھ یمنی بچے تعلیم سے بھی محروم ہیں۔
یمن میں بچوں کی تعداد تقریبا گیارہ ملین بتائی جاتی ہے اور ان سب کو انسان دوستانہ امداد کی اشد ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ایٹونیو گوترش نے بھی اپنے خطاب میں کہا کہ دو کروڑ بیس لاکھ یمنیوں کو فوری انسانی امداد پہنچائے جانے کی ضرورت ہے۔
پیغام کا اختتام/