مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوجیوں نے جمعے کو غزہ کی سرحد پر جبالیا کیمپ کے مشرق میں فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ کی۔
فلسطینیوں کے مظاہرے گذشتہ جمعے سے جاری ہیں۔گذشتہ جمعے کو بھی دسیوں ہزار فلسطینیوں نے یوم الارض کی مناسبت سے ایک عظیم الشان پرامن ریلی نکالی تھی اور اپنے حقوق کی بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے کہ ان پر صیہونی فوج نے اندھا دھند فائرنگ کرکے بیس سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور دوہزار دیگر کو زخمی کردیا۔
فلسطینی عوام تیس مارچ کو ہر سال یوم الارض کی مناسبت سے ریلی نکالتے ہیں۔تیس مارچ انیس چھہتر کو صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کی زمینوں کو زیادہ سے زیادہ قبضہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
صیہونی حکومت فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ اور وہاں صیہونی بستیاں تعمیر کرکے فلسطینی علاقوں میں آبادی کا تناسب بگاڑنے اور فلسطینی علاقے کو صیہونی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے تاکہ وہ سرزمین فلسطین کے بیشتر علاقوں پر اپنا قبضہ مستحکم ۔
اس درمیان واپسی مارچ کی بین الاقوامی کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ نے واپسی کے حق نامی مارچ کو جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام اپنی سرزمینوں میں واپس آنے کے لئے پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں۔
واپسی مارچ کی بین الاقوامی کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ عامر شریتح نے کہا کہ غزہ کے ہزاروں افراد اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے رہیں گے۔
دوسری جانب فلسطینی بچوں کے دفاع کی عالمی تحریک کے پروگراموں کے ڈائریکٹر عاید ابو قطیش نے بھی اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام کی دوسری تحریک انتفاضہ کے آغاز سے اب تک تقریبا دوہزار فلسطینی بچے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہوچکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی بچوں کا قتل کرنے والے کسی بھی صیہونی فوجی کو ابھی تک سزا نہیں دی گئی ہے فلسطینی بچوں کے دفاع کی عالمی تحریک کے مذکورہ عہدیدار نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ اسرائیل ہر سال سات سو فلسطینی بچوں کو گرفتار کرکے ان پر مقدمہ چلاتا ہے کہا کہ اسرائیل انتفاضہ دوم کے آغاز سے اب تک چودہ ہزار فلسطینی بچوں کو گرفتار کرچکا ہے جن میں تین سوپچاس بچے ابھی بھی صیہونی جیلوں میں بند ہیں۔
پیغام کا اختتام/