مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج کل پوری دنیا میں اسلامی انقلاب ایران اور امریکا کے درمیان کئے گئے مذاکرات کے بارے میں گفتگو ہو رہی ہے اس لئے ضروری ہے امریکا کے بارے میں اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی (رح) کے نظریات پر ایک نظر ڈالیں۔
امام خمینی (رح) فرماتے ہین کہ امریکا مسلمانوں کے مقابلہ میں کچھ نہیں کر سکتا مجھے یقین ہے اگر ہم امریکا کے ساتھ لڑائی کو اپنی ذمہ داری سمجھ کر جاری رکھیں گے تو میرے فرزند بہت جلد کامیابی کی میٹھاس کا مزہ چھکیں گے ہم یہ نہیں چاہتے کے امریکا ہمارے کام کرے ہم امریکا کو اپنے جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں امریکا دنیا کے تمام مظلوموں کا دشمن ہے۔ حالیہ تمام مشکلات کا سرچشمہ امریکا ہے، آج ہم جتنی بھی مشکلات میں گرفتار ہیں ان سب کی وجہ امریکا ہے اور امریکا سب سے بڑا شیطانہے۔
اسلامی انقلاب کے بانی امریکا کے بارے میں مزید فرماتے ہیں: امریکہ دوغلہ باز اور سب سے بڑا دشمن ہے اور اسلام اور مسلمانوں کی آزادی کے خون کا پیاسا ہے۔محروم اور غریبوں کا سب سے بڑا دشمن امریکہ ہے، اور وہ دنیا پر سیاسی، معاشی، ثقافتی اور فوجی سربراہی کے لئے کچھ بھی کرسکتا ہے۔امریکہ تمام مذاہب کا دشمن ہے، عیسائیوں کا بھی دشمن ہے، دین و مذہب سے اس کا کوئی واسطہ نہیں ہے، صرف اپنا مفاد چاہتا ہے، امریکی عوام کا بھی مفاد نہیں چاہتا بس حکومت کا مفاد حاصل ہونا چاہئے۔
امام خمینی (رح) مزید فرماتے ہیں:اسلام سے دشمنی، امریکہ کی فطرت ہے امریکہ کی فطرت میں اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی جھلک رہی ہے۔امریکہ اور اسرائیل اسلام کی بنیادوں کے مخالف ہیں، چونکہ اسلام اور قرآن کو اپنی غارت گری اور لوٹ پاٹ کے لئے رکاوٹ سمجھتے ہیں، چونکہ ایران اسی کتاب اور سنت کے سہارے ان کے سامنے انقلاب لایا اور اس میں کامیابی حاصل کی۔
امام خمینی(رح) امریکا کے ساتھ جنگ جاری رکھنے کے بارے میں فرماتے ہیں : دنیا کو معلوم ہونا چاہئے کہ ایران نے صحیح راستہ منتخب کرلیا ہے اور جب تک کہ اس دنیا میں ذلیل و خوار دشمن کی زیادتیاں رہیں گی جنگ بھی جاری رہے گی۔ ایران کے مسائل میں ہم کو ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے پر مجبور نہیں کر پائیں گے بلکہ ہمارے قدموں کو مزید مضبوطی ملے گی، ہم نے اپنی جنگ امریکہ کے خلاف شروع کردی ہے اور امید کرتے ہیں ہماری قوم کے بچے اس کے چنگل سے آزادی دلائیں گے اور توحید کا پرچم دنیا میں لہرائیں گے۔ ہمیں یقین ہے کہ اگر ہم نے اپنا فرض بھرپور طریقے سے ادا کیا تو ہمارے بچے کامیابی کا مزہ ضرور چکھیں گے۔
امام (رہ) فرماتے ہیں کہ میں خدا وند کی بارگاہ میں دعا کرتا ہوں کے امریکا سے ہمارے تمام تعلقات اور روابط ختم ہو جائیں اگر تعلقات اور روابط سے مراد وہ تعلقات ہیں جو ایران کے سابق شاہ اور امریکا کے درمیان تھے تو یہ تعلقات نہیں تھے بلکہ ایک مالک تھا تو دوسرا نوکر تھا اور مالک نوکر کو جس بات کا بھی حکم دیتا تھا وہ انجام دیتا تھا اگر ہمیں اسلام کو پھلانا ہے تو ہمیں نوکری نہیں کرنی ہو گی اور اگر ہم نوکری نہیں کریں گے تو امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات ختم ہو جائیں گئے لھذا میں خداوند کی بارگاہ میں دعا کرتا ہوں کہ امریکا سے ہمارے تعلقات ختم ہو جائیں تانکہ ہم اسلام کی خدمت کر سکیں۔
امام خمینی (رح) فرماتے ہیں: امریکا سے صرف ایک شرط پر مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ ہم اس وقت تک امریکا کے ساتھ تعلقات نہیں بناے گیں جب تک وہ انسان نہ بن جاے اور دنیا کی مظلوم عوام پر ظلم کرنا بند نہ کر دے اور خلیج فارس کی طرف اپنے ہاتھ نہ بڑھاے۔ لیکن جب تک امریکا پوری دنیا میں اور خاص کر فلسطین کی مظلوم عوام پر ظلم کرتا رہے گا اور اسرائیل کا ستھ دیتا رہے گا ہمارا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور مجھے یقین ہے بدستور شیطان رہے گا۔
پیغام کا اختتام/