مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، امریکا میں تعینات پاکستانی سفیراعزاز چوہدری نے امریکہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے اندردہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے نہیں رہے ہیں، ہم نے باقاعدہ بڑی قربانی اور محنت کے ساتھ وہ ختم کیے ہیں، میرا خیال ہے یہ غلط فہمی جلد ہی دور ہو جائے گی، کارپوریٹ امریکا بھی پاکستان میں جا کر سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کے حل کیلیے ہر قسم کی مدد کیلیے تیار ہیں کیونکہ افغانستان کی بدامنی سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے، اس لیے ہم کہتے ہیں کہ فوجی حل مت ڈھونڈو، انھوں نے اس بات پر ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ پاکستان کو صرف افغانستان کے تناظر میں نہ دیکھا جائے بلکہ امریکا پاکستان کو اور دہشت گردی کے خلاف اس کی قربانیوں کو پیش نظر رکھے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ہونے کے دعووں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات سخت کشیدہ ہوئے اور پاکستان میں تعینات امریکی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔