مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے ہفتے وار واپسی مارچ کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں چار فلسطینی شہید اور ایک سو بیس زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں۔فلسطینیوں کے واپسی مارچ کا سلسلہ تیس مارچ یوم الارض کے موقع پر شروع ہوا تھا اور تاحال جاری ہے۔ تیس مارچ سے جاری واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کے حملوں میں اب تک ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینی شہید اور سولہ ہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب صیہونی فوج نے شمالی غزہ پر گولہ باری کی ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ اس نے شمالی غزہ میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی فوجی شاخ کے ایک ٹھکانے کو توپ خانے سے نشانہ بنایا ہے۔
فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے زیتون میں واقع حماس کے ایک رصد سینٹر پر بھی حملہ کیا ہے۔اسرائیل کے جنگی طیاروں نے بھی جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب غزہ پربمباری کی ہے۔ فلسطینی ذرائع نے بھی اسرائیل کے فضائی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے اس حملے میں تحریک مزاحمت کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ادھر اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیلی حملوں پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
حماس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کا دفاع اور دفاعی طاقت کا توازن قائم رکھنا قومی تحریک مزاحمت کی اہم ذمہ داری ہے اور اسرائیلی حملوں کا ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا۔ بیان کے مطابق تحریک حماس اسرائیل کی گولہ باری کا جواب گولہ باری اور اسنائپر فائرنگ کا جواب اسنائپر فائرنگ کے ذریعے دے گی۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطینی اسنائپروں نے جمعے کو گھات لگا کر غزہ پٹی میں فلسطینیوں پر فائرنگ کرنے والے ایک صیہونی فوجی کوگولیوں کا نشانہ بنایا کر زخمی کردیا تھا جو بعد میں اسپتال میں ہلاک ہوگیا۔