مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما حسام بدران نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین کی بہادر بیٹی عهد التمیمی اور اس کی والدہ کی گرفتاری کو صیہونی حکومت کا سیاہ کارنامہ قرار دیتے ہوئے ہوئے عهد التمیمی اور اس کی والدہ کی رہائی پر اسیروں کی آزادی کے حامیوں کو مبارکباد پیش کی۔
اسرائیلی فوجیوں کے منہ پر تھپڑ رسید کرنے والی نڈر لڑکی عهد التمیمی کو جیل میں 8 ماہ کی قید و بند کی صعوبتیں اُٹھانے کے بعد گذشتہ روزرہائی مل گئی تھی۔ آٹھ ماہ کی سخت تکالیف کم سن لڑکی کے پایہ استقلال میں لرزش نہیں لا سکیں۔
اسرائیل کے محکمہ جیل خانہ جات کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ عهد التمیمی اور اُن کی والدہ نریمان کو رہا کردیا گیا ہے۔ دونوں قیدیوں کو اُن کے رہائشی علاقے مغربی کنارے بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری جانب عهد التمیمی نے جیل سے آزاد ہونے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت کی وجہ سے اس پر مقدمہ چلانا چاہیے۔ عهد التمیمی کا پورا گھرانہ سماجی کارکن اور مزاحمت کار کے طور پر شہرت رکھتا ہے۔
واضح رہے فلسطین میں دو اسرائیلی سپاہیوں کو طمانچہ رسید کرنے اور دھکے دینے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد جرات و بہادری کا استعارہ بننے والی نوجوان لڑکی عهد التمیمی کو قابض اسرائیلی فوج نے دسمبر 2017 کو والدہ کے ہمراہ گھر سے گرفتار کیا تھا۔
پیغام کا اختتام/