مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر کے مطابق ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’کل تک‘‘ میں میزبان جاوید چوہدری سے ٹیلی فونک گفتگو میں وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان کے امن کے لیے پاکستان میں جنگ کرنا کسی صورت سود مند نہیں امریکا کو افغانستان کی جنگ پاکستان میں لڑنے نہیں دیں گے ہم پاک سرزمین کے دفاع کے لیے بالکل تیارہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان سے حملوں میں پاک فوج کے جوان اور شہری شہید ہوئے، افغانستان میں بھی محفوظ پناہ گاہیں ہیں جہاں سے پاکستان میں حملے ہورہے ہیں، اگر ایک ٹوئٹ سے معاملات حل ہوتے تو کب کے حل ہوجاتے، پاکستان سے القاعدہ ختم کرنے کی کوئی اور مثال نہیں ملتی۔
خرم دستگیرنے مزید کہا کہ دہشت گردوں کی کچھ باقیات ہیں جو آپریشن ردالفساد کے ذریعے ختم کررہے ہیں، فی الوقت پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے۔
دریں اثنا دفتر خارجہ نے ٹرمپ کے بیان پر امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو طلب کرکے اپنا سخت احتجاج ریکارڈ کرایا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان امریکی رہنماؤں کو بے وقوف سمجھتا ہے، پاکستان کو 15 برس میں 33 ارب ڈالر کی امداد دے کر امریکا نے بے وقوفی کی۔
پیغام کا اختتام/