مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق حلزون کیمپ کے قریب مظاہرہ کرنے والوں پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں سولہ سالہ نوجوان کی شہادت کے بعد پرامن واپسی مارچ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد دو سو چالیس سے تجاوز کرگئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حق واپسی مارچ میں اڑتالیس فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں ایران کے عربی زبان کے نیوز چینل العالم کا مقامی رپورٹر بھی شامل ہے۔
دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے فلسطینی مجاہدہ لطیفہ ابو حمید کا گھر مسمار کرنے کے لیے مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں واقع الامعری کیمپ پر حملہ کیا ہے تاہم انہیں ہزاروں فلسطینیوں کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
اس دوران صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔
لطیفہ ابو حمید ایک فلسطینی شہید اور چھے اسیروں کی والدہ ہیں اور صیہونی فوجی اب تک تین بار ان کے گھر پر حملہ کر کے نقصان پہنچا چکے ہیں۔
اسی دوران فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے غرب اردن میں حماس کے یوم تاسیس کے موقع پر نکالی جانے والی ریلی میں شریک درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق سیکڑوں فلسطینی شہری حماس کے یوم تاسیس کی ریلی میں شرکت کے لیے الخلیل میں واقع مسجد الحسین میں جمع ہوئے تھے تاہم فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے مسجد کو محاصرے میں لیا اور مظاہرین کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی۔
اس دوران فلسطینیوں اور فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں جن کے دوران درجنوں فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔
حماس نے پرامن مظاہرین پر فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے قومی آشتی کے منافی قرار دیا ہے۔
درایں اثنا فلسطینی تنظیموں نے فلسطینی اتھارٹی کو خبردار کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے سیکورٹی تعاون کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پیغام کا اختتام/