مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعے کے روز تینتالیسویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ فائرنگ کر کے تینتالیس فلسطینیوں کو زخمی کر دیا زخمیوں میں دو صحافی اور تین امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔
فلسطینیوں کا حق واپسی مارچ جمعے کو تینتالیسویں ہفتے بھی کیا گیا جسے صیہونی فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے فلسطینی مظاہرین کی سرکوبی کے لئے آنسو گیس، زہریلی گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔
فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ زہریلی گیس کے استعمال کے نتیجے میں دسیوں فلسطینیوں کی حالت غیر ہو گئی۔تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے جاری فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک دو سو پچپن فلسطینی شہید اور چھبیس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اور غزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے-
اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ضرورت کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
پیغام کا اختتام/