مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، غاصب اسرائیل کے پارلیمانی انتخابات کے نتائج سامنے آگئے ہیں جس کے تحت مالی اسکینڈل میں ملوث صیہونی وزیراعظم نتن یاہو کی جماعت لیکوڈ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی اپنی سیاسی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔
69 سالہ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کو کرپشن، اقربا پروری اوراختیارات کے ناجائزاستعمال جیسے سنگین نوعیت کے الزامات کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود وہ پانچویں مرتبہ اپنی پوزیشن محفوظ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
حکمران جماعت موجودہ الیکشن میں سابق آرمی چیف بینی گینٹز کے بلیو اور وائٹ اتحاد سے شکست کی امید کر رہی تھی لیکن لیکوڈ اور اس کی اتحادی دائیں بازو کی جماعتوں نے موجودہ الیکشن میں بڑے مارجن سے فتح حاصل کی ہے۔
اسرائیلی فورسز نے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر گزشتہ کئی روز سے مغربی کنارے اور غزہ پٹی کا محاصرہ کیا ہوا تھا۔
مقبوضہ غزہ کی گزرگاہ کو بھی الیکشن تک بند کیا گیا ہے اور صرف انتہائی حساس طبی مسائل کی صورت میں غزہ سے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
اسرائیل میں ہونے والے انتخابات پرفلسطین کے سینیئر رہنما صائب عریقات کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں نے امن کے خلاف ووٹ دیا ہے اس لئے کہ اسرائیل کے موجودہ حکمران امن نہیں بلکہ قبضے کے خواہش مند ہیں۔
پیغام کا اختتام/