مقدس دفاع نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان اور اس کے سربراہ کے نام سے اسرائیل پر خوف و ہراس طاری ہے اور یہی وجہ کے اسرائیلی فوج میں لبنان پر حملہ کرنے اور لبنان کے قریب ہونے کی ہمت اور جرائت نہیں ہے۔
اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کے نام سے اسرائیل پر لرزہ طاری ہوتا ہے ۔ غاصب صہیونی حکومت کے سابق وزیر اعظم اسحاق شمیرکے اس جملے کا اب کوئی اعتبار نہیں کہ " عرب وہی عرب ہیں اور دریا وہی دریا ہے"۔
حزب اللہ نے اسرائیل پر ثابت کردیا ہے کہ حزب اللہ کی دھمکیاں حقیقت پر مبنی ہوتی ہیں اس نے جنوب لبنان کو اسرائیلی فوجیوں کے لئے قبرستان بنا دیا۔ اس نے اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کی ۔ اس نے حیفا کو نشانہ بنایا ، اس نے آمونیاک کے اسلحہ کے گوداموں کو بھی نشانہ بنایا ، غر ض حزب اللہ نے جو کہا اس پر عمل کیا ، اسی طرح حزب اللہ کی دیمونا پر دھمکی بھی سنجیدگی پر مبنی ہے۔ حزب اللہ نے اسرائیلیوں پر واضح کردیا ہے کہ جنوب لبنان اسرائیلی فوجیوں کے لئے قبرستان بنا دیا جائے گا ۔
اسرائیلی اخبار ہاآرٹض نے 2006 کی جنگ میں اس بات کا اعتراف کیا کہ سید حسن نصر اللہ ایک عربی رہنما ہیں ، جن کی رفتار دوسرے عرب حکمرانوں سے مختلف اور متفاوت ہے۔وہ جھوٹ نہیں بولتے ، ان کی باتیں حقیقت اور سچائی پر مبنی ہوتی ہے وہ فضول باتیں نہیں کرتے ہیں۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ سے وابستہ ڈنی روبین اشٹائن کا کہنا ہے کہ سید حسن نصر اللہ ایک عظیم شخصیت ہیں، جمال عبداالناصر نے عرب اسرائیل جنگ میں صرف 6 دن تک استقامت کا مظاہرہ کیا جبکہ سید حسن نصر اللہ نے 4 ہفتوں تک اسرائیلیوں کو پناہ گاہوں میں رہنے اور اسرائیلی فوج کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ۔
پیغام کا اختتام/