مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے آج بروز اتوار جنرل سلیمانی کے قتل کے مرتکب افراد اور مجرموں کا مقابلہ کرنے کے لئے عدالتی اور قانونی اقدامات کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کلی۔
انہوں نے کہا کہ جنرل سلیمانی کے قتل میں مرکزی ملزمان کی تعداد 45 سے بڑھ کر 48 ہوگئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ مستقبل قریب میں ہم اس معاملے میں مضبوط اور موثر عدالتی اقدامات دیکھیں گے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ عدلیہ کے حکام سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر ایرانی عدلیہ اور 6 ممالک نے سنجیدگی سے جنرل سلیمانی کے قتل کے کیس کا پیچھا کر رہے ہیں ۔
یاد رہے کہ 3 جنوری 2020 عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکی صدر کے براہ راست حکم کے بعد راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر "ابومهدی المهندس" شہید ہوگئے۔