مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ بات شاہ محمود قریشی نے پیر کے روز پارلیمنٹ کی ایک نشست میں ہمسایہ اور خلیج فارس کے ممالک کے ساتھ پاکستان کے موجودہ تعلقات کی سطح اور حکومت کی عمومی پالیسیوں سے متعلق نمائندوں کے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
قریشی نے کہا کہ پاکستان کے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، لیکن بھارتی مباحثے میں اس ملک کے ساتھ تناؤ برقرار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے سوا تمام ممالک اور پڑوسی ممالک سے پاکستان کے تعلقات اچھی سطح پر ہیں ، اگرچہ اسلام آباد دہلی کے ساتھ معمول کے تعلقات چاہتا ہے لیکن پاکستان مسئلہ کشمیر پر سمجھوتہ کرنے پر تیار نہیں ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ (موجودہ حکومت پاکستان کے آغاز اور تین سال سے بھی کم عرصے میں) نے اسلام آباد کے چار سرکاری دورے کیے ہیں جو یہ پڑوسی ملک ایران کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات کی علامت ہے۔
ہمارے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے رواں سال 11 نومبر کو اسلام آباد کے دورے کے دوران نے پاکستانی سیاسی اور عسکری رہنماؤں کے ساتھ اپنی ملاقاتوں میں پاکستان کے ساتھ کثیر الجاتی تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔
انہوں نے اپنے چوتھے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی وزیر اعظم ، وزیر خارجہ اور پاکستانی فوج کے کمانڈر سے ملاقات کی۔
ظریف اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے موجودہ حکومت کے آغاز کے بعد سے 10 بار پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں اور اکتوبر میں انہوں نے پاکستان کا 11 واں دورہ کیا ہے۔