مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں ایوان بالا سینیٹ کی 37 نشستوں کے لیے انتخابی میدان سج گیا، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ کا عمل کسی وقفے کے بغیر شام پانچ بجے تک جاری رہے گا۔ دارالحکومت اسلام آباد کی 2، خیبر پختونخوا کی 12، سندھ کی 11 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں جبکہ پنجاب کی تمام 11نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔
قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ حکومتی جماعت پی ٹی آئی کے میاں شفیق آرائیں نےکاسٹ کیاجبکہ دوسرا ووٹ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ڈالا، بلاول بھٹو زرداری بھی ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ اسٹیشن میں موجود ہیں۔
الیکشن کمیشن نے ارکان قومی اسمبلی کیلئے ہدایت نامہ لگا دیا ہے ، دو بیلٹ باکس پارلیمنٹ ہاؤس میں رکھے گئے ہیں، کسی کو بھی پولنگ اسٹیشن میں موبائل یا کیمرہ لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔
ہدایت نامہ میں درج پابندی کا اطلاق ووٹر، امیدوار، پولنگ ایجنٹ سمیت سب پر ہوگا،ارکان کو بیلٹ پیپر حاصل کرنے کیلئے اسمبلی سے جاری شدہ کارڈ دکھانا ہوگا، عام نشست کیلئے بیلٹ پیپر سفید، خواتین کی نشست کیلئے گلابی بیلٹ پیپر جاری ہوگا، بیلٹ پیپر پر ووٹر کی شناخت کا نشان لگنے پر ووٹ مسترد تصور ہوگا۔
قومی اسمبلی ہال پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا ہے، قومی اسمبلی کے عملے کا ایوان میں داخلہ بند ہے، قومی اسمبلی ہال میں الیکشن کمیشن کا عملہ یا ارکان ووٹر داخل ہو سکتے ہیں۔