اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55
علامہ ساجد علی نقوی:

عزاداری مذہبی اور شہری آزادی کا مسئلہ ہے قدغن قبول نہیں

پاکستان کے ممتاز عالم دین علامہ سید ساجد علی نقوی نے عزاداری سید الشہداء کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری مذہبی اور شہری آزادی کا مسئلہ ہے اس پر پابندی اور قدغن کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔
خبر کا کوڈ: ۴۹۰۵
تاریخ اشاعت: 18:43 - August 05, 2021

عزاداری مذہبی اور شہری آزادی کا مسئلہ ہے قدغن قبول نہیںمقدس دفاع نیوز ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے ممتاز عالم دین علامہ سید ساجد علی نقوی نے عزاداری سید الشہداء کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری مذہبی اور شہری آزادی کا مسئلہ ہے اس پر پابندی اور قدغن کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔

تحریک اسلامی کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نے کہا کہ عزاداری سید الشہداءشہری آزادیوں کا مسئلہ ہے، اتحاد امت کے بانیان ہیں، اسی جذبے سے ملک کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی اور آئندہ بھی کرینگے، نمائندہ اجتماع نے قانون سازی، زیارات پالیسی اور نصاب تعلیم کےلئے وفاق المدارس الشیعہ کے ارسال کردہ موقف کو حتمی قرار دیدیا۔

جامعة الکوثر اسلام آباد میں علماء شیعہ پاکستان کے نمائندہ اجتماع بمناسبت استقبال محرام الحرام کے خطبہ صدارت میں علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ عزاداریِ سید الشہداءکے خلاف کوئی اقدام قابل قبول نہیں ہے، قدغن لگانا انتشار کو دعوت دینے کے مترادف ہے ، ہم عزاداری سید الشہداءعلیہ السلام کو کبھی بھی مقبوضہ نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے تما م علماءکو متحد ہونے اور باہمی روابط کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ان دنوں وطن عزیز میں متنازعہ مسائل کو بلا جواز قانونی تحفظ فراہم کیا جارہا ہے ہمیں اس پر شدید تحفظات ہیں، یکساں قومی نصاب ِتعلیم تمام مکاتب فکر کے لیے قابلِ قبول ہونا چاہیے ان دنوں وطن عزیز میں متنازعہ مسائل کو بلا جواز قانونی تحفظ فراہم کیا جارہا ہے جس پر شدید تحفظات ہیں،کسی بھی متنازعہ اور غیرمتفق علیہ مواد کو اس میں شامل کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ قانون پسند اور پر امن شہریوں کو مختلف حیلے بہانوں سے فورتھ شیڈول میں ڈالا جارہا ہے جو کہ سراسر نا انصافی ہے لہٰذا اس سلسلے کو روکا جائے۔بعدازاں علمائے شیعہ پاکستان کے نمائندہ اجتماع کا متفقہ اعلامیہ بھی جاری کیاگیا جس میں کہاگیاہے کہ نمائندہ اجتماع مختلف مذاہب و مسالک کے پیروکاروں میں باہمی الفت، محبت اور وحدت کو نہ صرف اہمیت دیتاہے بلکہ واضح کرتاہے وطن عزیز کا تحفظ افتراق و انتشار سے بچنے میں مضمر ہے جبکہ وطن عزیز کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کےلئے افراد ملت میں باہمی اتفاق پر بھی زور دیتاہے۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں